اسلامی اخلاقی اقدار کو برقرار رکھنا
اسلام ایک ہم آہنگ معاشرے کی تشکیل کے لیے بنیادی عناصر کے طور پر اخلاقی اقدار اور اخلاقی معیارات پر بہت زیادہ زور دیتا ہے۔ ان اصولوں پر عمل پیرا ہو کر، افراد اندرونی انسانی اقدار اور ایک ضابطہ اخلاق کو فروغ دے سکتے ہیں جو باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔ بنیادی طور پر، اسلام کی خوبصورتی اخلاقی رویے اور اخلاقی اقدار کے لیے اس کی لگن میں مضمر ہے۔
تاریخی طور پر، جب بھی انسانیت نیکی سے بھٹکی ہے اور اخلاقی معیارات کو نظر انداز کیا ہے، اللہ تعالیٰ نے لوگوں کو ان کی اندرونی فطرت کی طرف رہنمائی کے لیے رسول بھیجے ہیں۔ یہ نبوت کا بنیادی تصور ہے۔ پیغمبر اسلام (ص) کو قرآن مجید میں “رحمۃ اللعالمین” (رحمت العالمین) کہا گیا ہے، جو ان کے مثالی اخلاقی طرز عمل کو اجاگر کرتے ہیں۔
اسلام اخلاقی اقدار کو تین بنیادی رشتوں میں تقسیم کرتا ہے: اللہ کے ساتھ، دوسرے انسانوں کے ساتھ، اور اپنے آپ کے ساتھ۔
سب سے پہلے، اللہ کے تعلق میں، اعلیٰ ترین اخلاقی معیار اس کی عبادت کرنا ہے جیسا کہ وہ حکم دیتا ہے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا۔ اسلام کے پانچ ستون – شہادت (ایمان)، (نماز)، صوم (روزہ)، زکوٰۃ (صدقہ) اور حج – تقویٰ، عاجزی، اور دوسروں کے ساتھ فراخ لانه رویه کے حصول کی بنیاد کے طور پر کام کرتے ہیں۔ حقیقی اخلاقی فضیلت تب حاصل ہوتی ہے جب اللہ کی عبادت ان کی آخری پناہ گاہ بن جائے۔
دوسری بات یہ ہے کہ اسلام میں دوسروں کے لیے عاجزی اور احترام کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ قرآن نے حکم دیا ہے، “وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا” (لوگوں سے نرمی سے بات کرو)۔
ہر ایک کے ساتھ عزت اور وقار کے ساتھ پیش آنا ضروری ہے۔ زمین پر اللہ کے نمائندے ہونے کے ناطے، مرد اور عورت دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ احترام کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے، ایک دوسرے کی قدر و منزلت کو تسلیم کرنا اور ان کی قدر کرنا چاہیے۔
قرآن احترام کے ساتھ ہمیں حکم دیتا ہے کہ ہم مسلسل معافی کی مشق کریں اور ایک دوسرے پر رحم کریں، مسائل کو حل کریں، خواہ وہ معمولی ہوں یا اہم، احسان کے عمل کے طور پر۔
إِنَّمَا المُؤمِنَ إِخوَةٌ فَأَصلِحوا بَينَ أَخَوَيكُم وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُم تُرحَمونَ
یاد رکھو سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں پس اپنے دو بھائیوں میں ملاپ کرا دیا کرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے 10
آخر میں، ایک بار جب پہلے دو اخلاقی معیاروں کو برقرار رکھا جائے تو، ایک شخص اپنے ساتھ اپنے عہد کو بہتر طریقے سے پورا کر سکتا ہے۔ اس میں کسی کے جسم، روح اور دماغ کا خیال رکھنا شامل ہے۔ جس طرح ایک شخص اللہ اور دوسروں کا شکر ادا کرتا ہے، اسی طرح انسان کو اپنی جان، جسم اور دماغ کا بھی احترام کرنا چاہیے۔
اس کا مطلب ہے اپنی حدود سے آگاہ ہونا، ان کی فلاح و بہبود کو محفوظ رکھنا، اور اپنی صلاحیتوں کو مثبت طور پر استعمال کرنا۔ وقت ضائع کر کے اپنے آپ کو نظر انداز کرنا، روح کو حقیر سمجھنا، ذہنی صلاحیتوں کو نقصان پہنچانا یا کسی کی زندگی کو برباد کرنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔
خلاصہ یہ ہے کہ اسلام اللہ تعالیٰ، ہمارے ساتھی انسانوں اور خود کے ساتھ اپنے تعلقات میں اعلیٰ اخلاقی معیار کو برقرار رکھنے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ ان اقدار کو اپنانا دنیا اور آخرت میں کامیابی کے حصول کے لیے بہت ضروری ہے۔
از امام حسن علی کاسی
————————————————————————————————————————
Upholding Islamic Moral Values
Islam places significant emphasis on ethical values and moral standards as fundamental elements for creating a harmonious society. By adhering to these principles, individuals can foster intrinsic human values and a code of conduct that promotes mutual respect and understanding. Essentially, the beauty of Islam lies in its dedication to ethical behavior and moral values.
Historically, whenever humanity has strayed from righteousness and ignored moral standards, Allah has sent messengers to guide people back to their intrinsic nature. This is a core concept of prophethood. The Prophet Muhammad (SAW) is referred to as “Rehmat Ul Lil Aalameen” (Mercy to the Worlds) in the Quran, highlighting his exemplary moral conduct.
Islam categorizes moral values into three primary relationships: with Allah, with other human beings, and with oneself.
Firstly, in relation to Allah, the highest moral standard is to worship Him as He commands and to associate no partners with Him. The five pillars of Islam—Shahada (faith), Salah (prayer), Sawm (fasting), Zakat (charity), and Hajj (pilgrimage)—serve as the foundation for achieving piety, humility, and a generous attitude towards others. True moral excellence is attained when one’s worship of Allah becomes their ultimate refuge.
Secondly, humility and respect towards others are heavily emphasized in Islam. The Quran instructs, “وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا” (speak kindly to people).
It is essential to treat everyone with respect and dignity. As representatives of Allah on Earth, both men and women should interact with each other respectfully, acknowledging and valuing each other’s worth and dignity.
The Quran respectfully commands us to continuously practice forgiveness and show mercy towards one another, resolving issues, whether minor or significant, as acts of kindness.
إِنَّمَا المُؤمِنونَ إِخوَةٌ فَأَصلِحوا بَينَ أَخَوَيكُم وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُم تُرحَمونَ
The believers are but brothers, so make settlement between your brothers. And fear Allāh that you may receive mercy.”
Lastly, once the first two moral standards are upheld, a person can better fulfill their covenant with themselves. This involves taking care of one’s body, soul, and mind. Just as one shows gratitude to Allah and others, one must also respect their own life, body, and mind.
This means being aware of their limitations, preserving their well-being, and utilizing their faculties positively. Neglecting oneself by wasting time, belittling the soul, damaging mental faculties, or ruining one’s life is contrary to Islamic teachings.
In essence, Islam places great importance on maintaining high moral standards in our relationships with Allah, our fellow human beings, and ourselves. Embracing these values is crucial for achieving success in this life and the hereafter.
By Imam Hassan Ali Kasi